سوہنڑے اللّٰہ!
میں خیریت سے ہوں، ان سب حالات کے باوجود اور امید سے بھی ہوں کہ اگلے خط تک زندہ رہا تو حالات بدل چکے ہونگے اور سب ٹھیک ہو جائے گا. آپ کی طرف یہ میرا تیرہواں خط ہے، اگر اس کا بھی جواب نہ آیا تو 14واں خط نہیں لکھوں گا. یااللہ اس افراتفری کے عالم میں متزلزل ایمان کو بچا کر رکھنا مشکل ہو گیا ہے. جوس کی ریڑھی والے عبد الرحمٰن صاحب کے ساتھ ملاقات ہوئی تو پوچھ رہے تھے ثاقب بھائی خط کب لکھیں گے؟ میں نے کہا عبد الرحمٰن بھائی میں نے لکھنا چھوڑ دیا ہے کیونکہ اللّٰہ جواب تو لکھتا نہیں ہے پہلے بارہ خطوط میں سے ایک کا بھی جواب نہیں آیا. عبد الرحمٰن بھائی کہنے لگے کہ اللّٰہ تو وجود سے پاک ذات ہے اس کے ہاتھ تھوڑی ہیں کہ وہ جواب لکھے مگر میرا ایمان ہے کہ وہ پڑھتا ضرور ہوگا آپ لکھیے گا. کہنے لگے اللّٰہ کو میرا سلام لکھنا اور کہنا کہ اب اگر کوئی گاہک اپنا بقایا بھول جائے تو میرا دل واپس کرنے کو نہیں کرتا نہ ہی میں بھاگا بھاگا پیچھے جاتا ہوں، ثاقب بھائی پیسے بڑے ضرورت ہوتے ہیں آج کل آپ کو تو پتا ہے کہ رخسانہ کی شادی بھی کرنی ہے تو رقم جمع کررہا ہوں، اللّٰہ کو لکھنا میرا دل بدل دے یا حالات بدل دے اور یہ دونوں ممکن نہیں تو رخسانہ کو اپنے پاس بلا لے، اس کے جہیز کے لئے جو رقم جوڑ رہا ہوں اس کی دکان کھول لوں گا، نصیب میں ہوئی تو شادی جنت میں کرلیں گے کوئی اچھا سا جنتی دیکھ کے رشتہ کرلیں گے. اچھا ثاقب بھائی جنت میں تو جہیز نہیں مانگتے ہونگے سسرال والے؟
پیارے اللّٰہ!
رکشے والے چچا منظور کا فون آیا تھا کہہ رہے تھے کہ بجلی کا بل اس دفعہ کمر توڑ آگیا ہے سوچ رہا ہوں بجلی کا میٹر کٹوا دوں. میں نے کہا چچا اس دور میں بجلی ناگزیر ہے تیرے چھوٹے چھوٹے بچے ہیں کہیں سے رقم کا بندوبست کرلو. چچا منظور کہنے لگے وکیل صاحب اس مہنگائی کی وجہ سے رکشہ بیچ دیا ہے اور آج کل مزدوری کر رہا ہوں. میں نے کہا چچا اللّٰہ آسانی فرمائے گا، کہنے لگے تو لکھو کہ آسانی فرمائے، مزید گویا ہوئے تو کہنے لگے بیٹا کچھ رقم ادھار دے دو جلدی واپس کردوں گا مگر میں نیٹ ورک کی وجہ سے انکی بات نہیں سن سکا اور ہیلو ہیلو کرتے کال کاٹ دی.
اللّٰہ آپ حق نواز درزی کو جانتے ہیں ناں؟ وہی میرا ہمسایہ، سنا ہے دکان چھوڑ کر گھر بیٹھ گیا ہے. مولوی صاحب بتا رہے تھے کہ اس کے لئے دکان کا کرایہ دینا مشکل ہوگیا تھا تو دکان چھوڑنا پڑی اور اس پر ظلم یہ کہ مالک دکان اس کے ایڈوانس ی رقم واپس نہیں کررہا. مولوی صاحب بتا رہے تھے کہ مالک دکان ماشاء اللّٰہ اس دفعہ بھی رمضان کا مہینہ مکہ مدینہ میں گزارے گا تو اللّٰہ اسے کہنا کہ حق نواز کی ایڈوانس کی رقم واپس کردے بلکہ ہوسکے تو کہیے گا کہ اسے مدینہ سے ہی جازکیش کروا دے، حق نواز کا وہی پرانا نمبر ہے. ایسا ہو جاتا ہے تو آپ کو بڑی دعائیں دے گا وہ.
ساتھ والے شاہ جی کی بیوی آئی تھیں میری بیگم کو بتا رہی تھیں کہ انکی بڑی بیٹی کے بالوں میں چاندی اتر آئی ہے مگر اس کے سسرال والے رخصتی لینے سے انکاری ہیں اور نئی آلٹو کا مطالبہ کررہے ہیں. شاہ جی شلوار کے نیفے میں چھری اڑیسے 4 دفعہ گاڑی چھننے گئے ہیں مگر کوئی گاڑی والا رکتا ہی نہیں، ویسے بھی شاہ جی ڈرپوک انسان ہیں وہ نہیں کرپائیں گے. کہنے لگیں اللّٰہ سے کہنا فہد مصطفیٰ کو کہے کہ اپنے شو سے ہمارے سمدھی کو ایک سوزوکی آلٹو دے دے تو آمنہ کی شادی ہوجائے خیر سے. یاالہی میرا یقین کریں کہ شاہ جی بہت ایماندا آدمی ہیں.
ابھی خط لکھ رہا تھا تو دروازے پر دستک ہوئی، میں گیا تو محلے کے مدرسے والے بچے روٹی لینے آئے ہوئے تھے. الہی وہ تو تیرے قرآن کے حافظ بن رہے ہیں تیرا گھر آباد کیا ہوا ہے پھر انہیں کیونکر بھکاری بنایا ہوا ہے؟ یاالہی صادق پبلک سکول کے بچے تو شام کو روٹی نہیں مانگتے، اے قارون کے خزانے کے رب تیرے مدرسے سے فارغ التحصیل بچے کیسے صادق پبلک سکول والوں کا مقابلہ کریں گے؟ پچھلے جمعہ کو علامہ صاحب بتا رہے تھے کہ قارون والا خزانہ کہیں دنیا میں ہی دفن ہے، آپ تو کن فیکون والے اللّٰہ ہیں ناں اس خزانے میں سے تھوڑا تھوڑا ہر مدرسے کو دے دے. جب مدرسے والے بچوں کو روٹی دیں تو کہتے ہیں کہ آپ کو لاکھوں نیکیاں ملیں گی تو سوچیں آپکو کتنی نیکیاں ملیں گی.
پیارے اللّٰہ!
وسیم بھائی کی بیٹی ماشاءاللہ سے نویں جماعت میں پہنچ گئی ہے، ہر خط میں آپ کے لئے بہت سارا پیار بھیجتی ہے مگر اس کی ساری باتیں خط میں نہیں لکھ سکتا وہ تو بچی ہے اب اسے کون سمجھائے. کہتی ہے ثاقب انکل اللّٰہ اور ہم میں اتنا کمیونکیشن gap کیوں ہے؟ ہماری ساری باتیں سنتا ہے تو جواب کیوں نہیں دیتا؟ انکل اللّٰہ گونگا تو نہیں ہے؟ جو فرشتے کاندھوں پر بیٹھے ہیں وہ ہر ہر بات لکھتے ہونگے ؟ میں نے کہا ہاں بیٹی وہ سب لکھتے ہیں تو کہنے لگی آئی فون 8 سے فرمائش لکھوانے لگی ہوں اب 14 پرو میکس آگیا ہے مگر مجال ہے جو اللّٰہ نے پوری کی ہو میری فرمائش، انکل یہ فرشتے میرے چھوٹے بھائی افنان کی طرح کام چور تو نہیں ہیں؟ یا اللّٰہ تو درگزر کرنا ابھی وہ معصوم بچی ہے بڑی ہو جائے تو ایسے نہیں بولے گی. اس کی باتیں سن کر ہمارے کام والی ماسی کہتی ہے بیٹا یہ فرشتے واقعی کام چور ہیں یہ میرے اللّٰہ کو حال حقیقت سے بے خبر رکھتے ہیں اگر یہ اللّٰہ کو ہر بات بتاتے ہوتے تو وہ میری ثمینہ کو کینسر سے نہ مرنے دیتا، بیٹا وہ تو ثمینہ کو 70 ماسیوں سے زیادہ پیار کرتا ہوگا ناں؟ اسے ان سب حالات کا پتا ہوتا تو میری ثمینہ مر تھوڑی جاتی، پھر اپنی چھوٹی بیٹی پر غصہ کرنے لگی کہ یہ کام چور مرجاتی میری ثمینہ کی جگہ وہ تو تھی بھی بہت سگھڑ۔ اے اللہ کامی والی ماسی کا یقین تجھ پر آج بھی قائم ہے بس وہ تیرے قاصدوں پر شک کرتی ہے.
اس صلاح کے ساتھ اجازت چاہوں گا کہ اپنے فرشتے بدل دے، کوئی نیک فرشتے رکھ لے اس کام پر جو تجھے حقیقت حال سے بروقت آگاہ رکھیں، یا اللّٰہ تیری خلقت بڑی تکلیف میں ہے. باتیں اور بھی بہت ہیں مگر اس دفعہ شرط یہی ہے کہ جواب آئے گا تو اگلا خط لکھوں گا.
خیر اندیش
ثاقب ریاض بھٹہ
Leave a Reply